سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(329) مباشرت سے پہلے سفید مادہ (مذی)خارج ہونے پر غسل کا حکم

  • 6882
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 5493

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مباشرت کے عمل سے پہلے جو بے رنگ مادہ خارج ہوتا ہے کیا اس سے غسل واجب ہوجاتا ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلے تویہ بات یاد کر لیں کہ ذَکر سے تین قسم کی رطوبت نکلتی ہے:

۱- منی گاڑھی ہوتی ہے اور اس کا خروج قوت اورجست کے ساتھ ہوتا ہے، اس کے بعد انتشار ختم ہوجاتا ہے۔

۲- مذی رقیق ہوتی ہے جو بیوی سے بوس وکنار کرنے کے وقت نکلتی ہے اس کے خروج کے وقت کوئی شہوت یا لذت حاصل نہیں ہوتی جو منی میں حاصل ہوتی ہے۔

۳- ودی بھورے رنگ کی ہوتی ہے جو پیشاب کے بعد اور کبھی اس سے پیشتر خارج ہوتی ہے،

آخری دونوں قسموں میں غسل واجب نہیں ہوتا بلکہ استنجاء کر کے وضو کر لینا ہی کافی ہوتا ہے۔

سیدنا ابن عباس فرماتے ہیں۔

’’المنی والمذی والودی فاما المذی والودی فانه یغسل ذکره ویتوضأ واما المنی ففیه الغسل‘‘ <طحاوی ص۴۰ج۱، بیہقی ص۱۱۵ج۱، مصنف ابن ابی شیبہ ص۹۲ج۱>

منی, مذی, اور ودی (تین قسم کے مواد ہیں) پس مذی اور ودی میں استنجاء اور وضوء کرے ، اور منی میں غسل کرے.

سیدنا حسن بصری رحمہ الله تعالی فرماتے ہیں

’’فی المذی ولودی قال یغسل فرجه ویتوضأ وضوءه للصلوة‘‘<طحاوی ص۴۰ج۱>

کہ مذی اور ودی میں استنجاء کرے اور نماز کےلۓ وضوء کرے(یعنی غسل فرض نہیں ہوتا).

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ

جلد 2

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ