سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(76) قبر پر سبز شاخ یا ٹہنی نصب کرنی جائز ہے یا نہیں؟

  • 6534
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1377

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبر پر سبز شاخ یا ٹہنی نصب کرنی جائز ہے یا نہیں اگر جائز ہے تو اس سے مردہ کو کیا فائدہ پہنچتا ہے،


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے صحاح ستہ میں اور ابوامامہؓ وابوبکرہؓ وانس سے طبرانی اور مسند احمد میں اور ابن عمرؓ ویعلی بن سبابہؓ سے مسند احمد میں اور ابوہریرۃ سے مسند احمد وصیح ابن حبان میں اور عائشہؓ سے طبرانی میں مروی ہے کہ آنحضرتﷺنے دوقبروں پر کھجور کی دوتر ٹہیاں رکھتے ہوئے فرمایا :۔ لعله ان يخفف عنهما مالم يبساومادامتارطبتير یعنی جب تک یہ ٹہنیاں تر رہینگی عذاب میں تخفیف رہیگی ان احادیث سے قبر پر صرف کھجور کی تازہ سبز ٹہنی رکھنے کا ثبوت ہوتا ہے لیکن بظاہر یہ آپؐ کے ساتھ مخصوص ہے کیوں کہ عذاب میں تخفیف آپؐ کی دعا اور سفارش سے ہوئی تھی اور اس تخفیف کی مدت کی تعیین ٹہنیوں کی ترقی باقی رہنے کی مدت سے کی گئی تھی، چنانچہ اواخر صیح مسلم میں حضرت جابرؓ کی حدیث میں ہے، انى مدرت بقبرين يعذبان فاحببت بشفاعتى ان يرفه عنهامادام الضصنان رطبين حضرت جابرؓ کی اس حدیث میں اگرچہ دوسرا واقعہ مذکور ہے جو سفر میں پیش آیا تھا لیکن ان کے علاوہ دوسرے صحابیوں کی حدیثوں کے متعلق واقعہ  کو بھی حضرت جابرؓ کی حدیث روشنی میں شفاعت و دعا ہی پر محمول کرنا قرین قیاس اور حج ہے اس لئے امام خطابی فرماتے ہیں :، محمول على انه دعا لهما بالتخفيف مدة بقاءالنداوة لاان فى الجريدة معنى يخصه ولاان فى الرطب معنى ليس فى اليابس پس تخفیف کا اصل سبب آپ کی دعا اور سفارش  تھی کھجور کی شاخ یا اس کی تری تخفیف عذاب  کا سبب نہیں تھی اس لئے اب قبر پر کھجور یا کسی اور درخت کی تازہ شاخ رکھنی یا نصب کرنی فضول اور بے کا چیز ہے،   (عبیداللہ رحمانی دہلی  (محدث دہلی جلد۹ نمبر۲)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 10 ص 119

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ