سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(82) حبوط آدم

  • 583
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 880

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیاآدم علیہ السلام بوجہ خطاکرنے کے آسمان سےاتارے گئے تھے یازمین پرکسی باغ میں تھے؟ ا زراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

مشکوۃ میں حدیث ہے کہ میدان محشرمیں اولین وآخرین جب آدم علیہ السلام کے پاس آکرشفاعت کی درخواست کریں گے اورکہیں گے کہ ہمارے لیے جنت کادروازہ کھلوایئے۔ توآدم علیہ السلام عذرکریں گے ۔کہ میرے  ہی گناہ نے توتمہیں جنت سے نکالاہےتو اب میں دخول جنت کے لیے کس طرح سفارش کرسکتاہوں ۔یہ حدیث اس بات کی واضح دلیل ہے کہ آدم علیہ السلام اسی جنت میں تھے جس میں اہل ایمان جانے والے ہیں۔

قرآن مجیدمیں ہے:

 ﴿وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ﴾--سورة البقرة36

یعنی جنت سے اترنے کاحکم دیکرفرمایاکہ تمہارا زمین میں ٹھکانہ ہے یہ آیت بھی اس بات کی دلیل ہے کہ آدم علیہ السلام اسی جنت میں تھے اگرپہلے ہی سے زمین پرہوتے تویوں کہتے ولکم فی مرضع آخرمستقریعنی تمہاراٹھکانااب دوسری جگہ ہے ۔اہل سنت کابھی یہی مذہب ہے کہ آدم علیہ السلام اسی جنت میں تھے معتزلہ ایک گمراہ فرقہ گزراہے ۔اس کاخیال ہے کہ آدم علیہ السلام جس جنت میں تھے وہ زمین پرکوئی باغ تھا۔اوراب نیچریوں مرزائیوں کابھی یہی خیال ہے ۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الایمان، مذاہب، ج1ص160 

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ