سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(78) کرامات و عملیات میں فرق

  • 579
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1069

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک پیرنے کہاکبھی میرے آباؤ اجدادنبی صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھنے چلے آئے ہیں یہ کیاہے ؟نیزکرامات وعملیات میں کیافرق ہے؟ا زراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اس قسم کادیکھنا بیداری میں توکہیں رہا۔خواب میں بھی خداکی طرف سے نہیں ہوتا۔خیرقرون میں اوربعدمیں بہتیرے بزرگ گزرے ہیں ۔مگرکبھی کسی کومقررہ طورپرہمیشہ اس طرح خواب نہیں آیا۔یہاں تک کہ موروثی ہوگیا ہو بلکہ بغیرموروثی ہونے کے بھی اس طرح نہیں آیا۔ ہاں لوگوں کےحیلے اورعملیات ایسے ہوسکتے ہیں۔تفسیرابن کثیرجلد4 ص 349میں ایک لمبی حدیث ذکرہوئی ہے۔ ہشام بن عاص  رضی اللہ عنہ اموی کہتے ہیں کہ میں اور ایک شخص اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کی طرف سے ان کی خلافت کے دنوں میں ہرقل بادشاہ روم کے پاس قاصدہوگئے تواس دربارمیں زبان سے کلمہ ’’لاالہ الا اللہ واللہ اکبر‘‘نکلا۔یہ کلمہ نکلتے ہی وہ محل اس طرح ہلنے لگا۔جیسے آندھی سے درخت ہلتاہے دودومرتبہ اسی طرح ہوا۔ہرقل نے کہااپنے گھروں میں جب تم یہ کلمہ پڑھتے ہوہمیشہ اس طرح ہوتاہے کہا۔نہیں۔کہنےلگا۔ اگر تمہارے میں ہمیشہ ایساہوتاتومیں اپنانصف ملک (خوشی میں)لٹادیتاہے ۔ہم نےکہاکیوں؟کہا اگر ایسا ہوتا تو یہ نبوت کااثرنہ ہوتابلکہ لوگوں کےحیلوں اورعملیات کی قسم سے ہوتا(جس کامجھے خطرہ نہ تھا)۔۔۔۔دیکھیے اہل کتاب بھی اس بات سے واقف تھے کہ جوباتیں خداکی طرف سے بندے کی بزرگی اورکرامت کے اظہارکے لیے ظاہرہوتی ہیں۔ وہ اتفاق ہوتی ہیں۔چنانچہ صحابہ رضی اللہ عنہ وغیرہم کے حالات سے ظاہرہے ۔موروثی طورپرخواب کاچلے آنایہ عملیات کی قسم سے ہے پھراعتبارنہیں کہ کہنے والا پیرسچ کہتاہے یاجھوٹ۔اگرسچ کہتاہے تواس کاکیا پتہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ شکل ہے یاکسی اورکی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الایمان، مذاہب، ج1ص159 

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ