سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(112) اوہام و وساوس کا علاج

  • 3056
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 5348

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے دماغ میں عجیب خیال پیدا ہوتا ہےمیں کلمہ طیبہ پڑھتا ہوں تو مجھے ایسا لگتا ھے کہ میں نے غلط پڑھا ہےحالانکہ درست پڑھنے کے باوجود کلمہ طیبہ بار بار پڑھتا ہوں کیوں کہ مجھے خیال آتے ہیں کہ میں نے غلط پڑھا ھےاسی طرح جب پڑھنے بیٹھتا ہوں تو اپنے سبق یاد کر لینے کہ باوجود یہی خیال آتا ہے کہ میں نے غلط یاد کیا ہے اسی طرح جب نماز پڑھتا ہوں تو یہی خیال آتا ہے کہ میں نماز میں جو کچھ پڑھ رہا ہوں غلط ہے حالانکہ صحیح پڑھتا ہوں۔؟ برائے مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کا حل بتائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کو وسوسہ اور وہم کا مرض لاحق ہے۔ اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ كو اس وسوسے كى بيمارى سے شفايابى نصيب فرمائے؛ كيونكہ وسوسہ ايک ايسى بيمارى ہے جس كے راستہ سے شيطان داخل ہو كر مؤمن كو غمزدہ اور پريشان كرتا ہے، ہم آپ كو صبر كى تلقين كرتے ہيں، اور آپ سے گزارش ہے كہ آپ اللہ كى طرف رجوع كريں، اور اسى سے عافيت و درگزر كا سوال كريں، يقينا اللہ تعالى سننے والا اور قبول كرنے والا ہے.

اور آپ كو يہ بھى علم ميں ہونا چاہيے كہ وسوسے كا سب سے بہتر علاج وسوسے سے اعراض كرنا ہے، اور اس كى طرف دھيان نہ دينا ہے. اگر نفس میں کسی قسم کا تردد ہو توجب اس کی طرف دھیان ہی نہیں دیا جاۓ گا اوراس کی طرف متوجہ ہی نہیں ہوا جاۓ تو وہ تردد اوروسوسہ کبھی بھی نہیں ٹھر سکتا بلکہ کچھ لمحہ کے بعد ہی وہ غائب ہوجائے گا ، جیسا کہ اس کا تجربہ بھی بہت سے اچھے لوگوں نے کیا ہے ۔

لیکن اگر اس کی طرف متوجہ ہوکراوردھیان دے کر اس کے تقاضے پر عمل کیا جاۓ گا تو وہ اورزيادہ ہوتا چلا جاۓ گا حتی کہ اسے مجنونوں اورپاگلوں تک پہنچا دے گا بلکہ اس سے بھی قبیح شکل میں لے جاۓگا ، جیسا کہ ہم نے بہت سے لوگوں کا مشاہدہ کیا ہے جو اس بیماری میں مبتلا ہوۓ اس کی وجہ سے شیطان اس کی طرف متوجہ ہوۓ

جس کے بارہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تنبیہ کرتے ہوئے کچھ اس طرح فرمایا :

( پانی کے وسوسہ ولھان سے بچو ) یعنی جوکچھ اس میں مبالغہ اورلھو ہے اس کی وجہ سے بچو جیسا کہ اس کے متعلق شرح مشکاۃ الانوار میں بیان کیا گیا ہے ، اورصحیح بخاری اورصحیح مسلم میں اس کی تائيد بھی آئي ہے جومیں نے ذکر کی ہے کہ جوبھی وسوسہ میں مبتلا ہو اسے اللہ تعالی کی پناہ طلب کرنی چاہیۓ اوروہ اس وسوسہ سے رک جائے۔

تو آپ اس علاج پر ذرا غور وفکر اور تامل کریں جسے ایسے شخص نے تجویز کیا ہے جو اپنی امت کے لیے خود بولتا ہی نہيں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3کتاب الصلوۃ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ