سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(900) پوسٹ مارٹم کا شرعی حکم کیا ہے ؟

  • 26015
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2107

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک حدیث سن اور پڑھ رکھی ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: مردے کو تکلیف پہنچانا اس طرح ہے جس طرح زندہ کوتکلیف پہنچانا ہے۔ اس حدیث کی روشنی میں اچانک موت یا مقتول کے قتل کی نوعیت کو جانچنے کے لیے میت کے پوسٹ مارٹم کا شرعی حکم کیا ہے ؟ ( عطا محمد جنجوعہ سرگودھا) (۲۰جون ۲۰۰۳ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مردے کو ایذاء دینا واقعتاً درست نہیں بلکہ یہ اس کی توہین ہے اور اسلام مردوں کی اہانت سے منع کرتا ہے۔ البتہ ناحق مقتول یا مشتبہ میت کا پوسٹ مارٹم کرنا جائز ہے۔ کیونکہ یہ تفتیش جرائم کے تحت آتا ہے۔ اس سے اس امر کی تحقیق مقصود ہوتی ہے کہ ملزم کو ناجائز سزا تو نہیں مل رہی یا کسی نے سازش سے قتل کرکے اس کو خود کشی تو ظاہر نہیں کردیا، مقصدِ اعلیٰ کے پیش نظر عام ایذا رسانی کی ممانعت سے یہ استثنائی شکل ہے۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:612

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ