سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(879) میاں بیوی کا جماع کے وقت برہنہ حالت میں بات چیت کرنا

  • 25994
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 961

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میاں بیوی کا جماع کے وقت ننگے ہونے کے بعد کسی قسم کی بات چیت کرنا کیسا ہے ؟(رانا محمد اقبال ۔ ساہیوال) (۲۷ جون ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل خاموشی ہے۔حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  ’’فتح الباری‘‘ میں رقمطراز ہیں:

’وَهِیَ مِمَّا أُمِرَ فِیهِ بِالصَّمْتِ‘ (فتح الباری:۲۴۲/۱)

یعنی حالت جماعت میں اصل خاموشی مامور بہ ہے۔ ہاں البتہ بوقتِ ضرورت گفتگو ہو سکتی ہے۔ ابن ابی شیبہ میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے:

’أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ کَانَ إِذَا غَشِیَ أَهْلَهُ فَأَنْزَلَ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ لَا تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ فِیمَا رَزَقْتنَا نَصِیبًا‘ (مصنف ابن ابی شیبة،بَابُ مَا یَدْعُو بِهِ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ عَلَی أَهْلِهِ، رقم:۲۹۷۳۴)

’’ابن مسعود جب اپنے اہل سے ملاپ کرتے انزال ہو جاتا تو فرماتے ، اے اللہ جو کچھ میرے مقدر میں ہے اس میں شیطانی حصہ نہ بنانا۔‘‘

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:598

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ