سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(254) وضو میں کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینا

  • 2534
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 2511

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 وضو میں کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینا چاہیے یا کہ مسح راس والا پانی کافی ہے؟

___________________________________________________________

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسح رأس والا پانی کانوں کے مسح کے لیے کافی ہے کانوں کے لیے نیا پانی لینے والی کوئی ایک بھی روایت صحیح نہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کانوں کا تعلق سر سے ہے ۔(دار قطنی:۱؍۹۸) اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ کانوں کے مسح کے لیے نئے پانی کی ضرورت نہیں ہے۔  اس حدیث کو شیخ البانی  ؒ نے صحیح کہا ہے ۔ (سلسلہ صحیحہ:۳۶۰) کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینے والی روایت کو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے شاذ کہا ہے۔ (بلوغ المرام، باب الوضوء)                            

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ