سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(466) كيا وعظ کا مندرجہ ذیل طریقہ درست ہے؟

  • 23231
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 779

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اشتہار مندرجہ ذیل ایک شخص موحد اہل حدیث نے بغرض وعظ چھپوا کر شائع کیا اور اس  کی غرض اس مضمون کے اشتہار سے یہ تھی کہ اگر معمولی وعظ کا اشتہار دیاجائے گا تو بہت ہی کم آدمی جمع ہوں گے اورجب میلاد شریف کے نام سے اشتہار کی سرخی اور مضمون ہوگا،توحسب عادت اکثر لوگ جمع ہوکر حق بات سنیں گے اور اس ضمن میں مجلس مولود مروجہ مخترعہ کارد بھی ہوجائےگا اور دیگر مسائل ضروریہ کا،جس سے اکثر عوام الناس غافل ہیں،بیان ہوجائے گا۔

چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ جناب مولانا عبدالتواب صاحب،جن کا نام اس اشتہار میں درج ہے،اول وعظ شروع کرتے ہی یہ کہا کہ میں اپنے تمام وعظ میں قرآن وحدیث کے سوا اور کچھ بیان  نہیں کروں گا،چنانچہ اسی طرح سے ان کا وعظ  اول سے اخیر تک ہوا اور مجلس مولود مروجہ مخترعہ کا نہایت عمدگی سے رد بیان کرکے یہ کہا کہ اگر مجلس مولود سے عوام الناس کی یہ مراد ہے کہ آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم   کے مناقب ومحامد اور معجزات کا بیان ہوتو میں صحیح صحیح حدیثیں اس بارے میں پڑھ کر ان کا بیان کرتا ہوں،اس سے بہتر ان کے نزدیک اور مولود کیا ہوگا،چنانچہ مولانا نے بہت سی احادیث بالفاظہاوبعبار اتہا آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم   کے مناقب ومحامد ومعجزات میں پڑھ کر ترجمہ کرکے بیان کیا اور مجلس مولود مروجہ کی خوب خوب تردیدفرمائی۔پھر بے نمازوں ،تارکین اور زکاۃ نہ دینے والوں ،سود کا لین دین کرنے والوں،ڈاڑھی منڈانے والوں،ٹخنوں سے نیچےازار،پائجامہ لٹکانے والوں وغیرہ وغیرہ مخالفین شریعت کو ترہیب وترغیب کے مضامین کی بہت حدیثیں پڑھ کر خوب فہمائش کی۔غرض اول سے آخر تک اسی قسم کا بیان ہوا۔کوئی بیان اہل حدیث کے خلاف نہیں ہوا۔

اس جلسہ میں حنفیوں کی بہت بڑی جماعت تھی اور اہل حدیث بھی بکثرت تھے۔دونوں گروہ کے بعض علماء بھی اس جلسہ میں موجود تھےھ۔تمام اہل حدیث حاضرین ان کے بیان سے بہت خوش ہوئے اور کسی اہل حدیث کے نزدیک کوئی بات خلاف نہیں بیان ہوئی۔منصفین مقلدین حنفیہ نے بھی ان کے وعظ کو بہت پسند کیا اور وعظ کے پر اثر ہونے کی تعریف کی۔

اب سوال یہ ہے کہ ایسے عوام الناس کو جن کے کان میں کبھی حق بات نہیں پہنچی اور علمائے اہل حدیث سے بدظن اور بد عقیدہ رہتے ہوں اور ان کے وعظ سے نفرت کرتے ہوں اور اہل حدیث کا نام سن کر پاس تک نہ آتے ہوں اور اہل حدیث کی نسبت یہ سوءظنی اور یہ اعتقاد رکھتے ہوں کہ محمد ر سول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   کی عظمت ان کے دلوں میں نہیں ہے اور آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم   کے مناقب ومحامد کے یہ لوگ منکر ہیں اور مجلس میلاد مروجہ محدثہ سے ازحد اعتقاد رکھتے ہوں وغیرہ وغیرہ،حیلہ جلسہ میلاد شریف کے ذریعے سے ،یعنی مولود کا نام لے کر جمع کرنا اور ان کو اسی مجلس محدثہ کا بعنوان احسن رد سنانا اور واقعی سچے سچے صحیح صحیح مناقب ومحامد اور معجزات آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم   کے سنانا اور دیگر مسائل ضروریہ کی طرف ترغیب دلانا جائز ہے یا نہیں اور جوشخص اس طریقے سے وعظ کہنے کوگمراہوں کا طریقہ بتلائے اور ایسا کرنے والوں کو بدعتی فاسق سمجھے اور مجلس مولود مروجہ محدثہ کے ارتکاب کاالزام لگائے وہ کیسا ہے؟اشتہار یہ ہے:

جلسہ وعظ میلاد شریف

اے عاشقان محبان رسول!اگر آپ کو اپنے سچے پیغمبر کی ذرا سی بھی سچی محبت ہے تو میری اس خوش خبری کو جو اپنے لیے محض فلاح دارین ہے،گوش دل سے سنیے۔ہمارے سچے پیغمبر سیدالمرسلین ،خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم   کا ارشاد ہے کہ ایسی مجلس ایسے جلسوں کو خدا کے مقرب فرشتے کی جماعت ڈھونڈتی پھرتی ہے کہ جہاں خدا کا ذکر اور اس کے سچے پیغمبر  پر درود پڑھا جاتا ہو اور اس مجلس میں بیٹھ کر ذکر خدا کے سننے والوں کے لیے خدا کے فرشتے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔بھلاآپ خیال تو فرمائیے کہ جس کے لیے خدا کے فرشتے دعائے مغفرت کریں،وہ اس جلسہ سے گناہگار جاسکتا ہے:ہرگز نہیں۔

اے برادران دینی! میں آپ کو بشارت دیتا ہوں کہ آج کل اس شہر کلکتہ میں نائب رسول فاضل اکمل وبے مثل مولانامولوی حافظ حاجی عبدالتواب صاحب غزنوی  تشریف لائے ہوئے ہیں۔آپ کا بیان جادو کی طرح اثر کرنے والا،دلوں کو ہلادینے والا،واقعی ایسا ہے کہ ممکن نہیں  کہ جس میں ذرا سا بھی بومسلمان کی ہو اور آپ کا بیان سن کر بے ساختہ نہ رونے لگے۔یہ محض فضل خدا کا عنایت کیا ہوا ہے۔آپ حافظ قرآن ہیں اور اس پر مستزاد یہ ہے کہ ہمارے محبوب سید المرسلین کی احادیث شریفہ کے بھی محافظ ہیں۔آپ سمجھ سکتے ہیں کہ جس کا سینہ کلام ربانی اور حدیث نبوی سے منور ہو،اس کابیان کس قدر پُر اثر پُر درد ہوگا؟آپ نے ہزارہا مرتبہ مولود شریف اور وعظ سن کر فائدے اٹھائے ہوں گے،مگر مولانا ممدوح جس جس خوبی سے سرورکائنات،شفیع المذنبین،خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم   کے معجزات اور آپ کا ذکر ولادت بیان فرمائیں گے،آپ سن کر ہونٹ چاٹتے رہ جائیں گے۔ممکن نہیں کہ آپ کے پُردرد،پُرزور،حیرت انگیز،دلوں کو دہلا دینے والا،سوتوں کو چونکا دینےوالا بیان سن کر  ہوش نہ آجائے اور اپنی عاقبت کی درستی کی فکر نہ کرے۔

اےاہل اسلام!آپ کی ایسی حالت پر صد افسوس اور ایسی زندگی کو کف افسوس مل کر گزارنے پر کہ آپ جیسے ہادی برحق کی ہدایت سے محروم رہ جائیں۔چونکہ یہ منشا ہے کہ عوام برادران اسلام میں نعمت غیر مترقبہ سے محروم نہ رہ جائیں،اس لیے عام حضرات کی فرصت کا یہ دن یعنی اتوار کی صُبح آٹھ بجے حافظ جمال الدین صاحب کی مسجد جائے جلسہ مولود شریف قرار دی گئی ہے،یعنی مسجد جمال الدین(واقعہ بازار سٹینڈ دریہ پٹی) میں 19اگست 1908ءمطابق 11 رجب 1326ھ روز اتوار 8 بجے صبح سے مولانا کابیان شروع ہوگا۔امید ہے کہ ہر مسلمان اس جلسہ میں شریک ہوکر فلاح دارین حاصل کرے گا۔خیرخواہ احمدحسین مقیم،کولوٹولہ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طریقہ وعظ مندرجہ سوال میری دانست میں جائز ہے،اس طریقے کے ناجائز ہونے کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی اور جو شخص طریقہ مذکورہ کوگمراہوں کا طریقہ بتلائے یا اس طریقے سے وعظ کہنے والوں کو بدعتی،فاسق سمجھے اور مجلس مولود مروجہ محدثہ کے ارتکاب کاالزام لگائے،اس کا بار ثبوت اس کے ذمہ ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

كتاب الحظر والاباحة،صفحہ:716

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ