سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(490) گرہن کے اثرات

  • 20753
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1210

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری بیوی حاملہ ہے اور محلے کی عورتیں اسے کہتی ہیں کہ جب سورج یا چاند گرہن لگے تو اس وقت باہر نہیں نکلنا چاہیے کیونکہ گرہن کے وقت حمل پر برے اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے ، کیا واقعی گرہن کے وقت ایسے برے اثرات کا اندیشہ ہوتاہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوال میں ذکر کردہ باتیں دورِ جاہلیت کی یادگار ہیں ، مسلمان کو اس قسم کے توہمات کو دل سے نکال دینا چاہیے۔ اسلام میں ان باتوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگا، اتفاق سے اس وقت آپ کے لخت جگر حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی فوت ہوئے تو لوگوں میں اس طرح کی باتیں ہونے لگیں، آپ نے وضاحت فرمائی کہ بے شک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں ، سورج اور چاند کو کسی شخص کی موت یا اس کی پیدائش کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا، لہٰذا جب تم گرہن دیکھو تو اللہ کا ذکر کرو ، نماز پڑھو اور صدقہ کرو۔ [1]

اس حدیث کی بنا پر سورج گرہن کے وقت اللہ کا ذکر کرنا چاہیے اور صدقہ و خیرات دینا چاہیے۔ اس وقت حمل پر کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوتے ، اس قسم کی دیگر باتیں عقیدہ کی کمزوری کی وجہ سے ہوتی ہیں، اللہ ہمیں ان سے محفوظ رکھے۔ آمین!


[1] صحیح بخاری، الکسوف: ۱۰۴۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:433

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ