سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(571) مردوں کے لیے سونے کا دانت لگانا؟

  • 20220
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1387

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مردوں کے لیے سونے کا دانت لگوانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو کلی کرتے وقت اسے اتارنا ہو گا یا اتارے بغیر کلی کرنا صحیح ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر سونے کا دانت مردوں کی مجبوری اور ضرورت ہو تو مرد حضرات سونے کا دانت لگوا سکتے ہیں۔ بصورت دیگر جائز نہیں ہے کیونکہ حدیث کے مطابق مردوں کے لیے سونا پہننا اور انہیں بطور زیورات استعمال کرنا حرام ہے، عورتیں اگر سونے کا دانت بطور زیب و زینت استعمال کرتی ہوں تو جائز ہے بصورت دیگر اسراف ہے، اس کی اجازت نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت کی عورتوں کے لیے سونے اور ریشم کو حلال قرار دیا گیا ہے۔ [1]

 اگر کسی نے ضرورت کے پیش نظر سونے کا دانت لگوایا تھا تو فوتگیکے بعد اگر آسانی سے اتارا جا سکے تو اسے اتار لینا چاہیے کیونکہ سونا مال ہے اور وفات کے بعد وہ اس کے وارثوں کا ہو چکا ہے، اگر کسی نے مصنوعی دانت لگوائے ہوں تو وضو یا غسل کرتے وقت انہیں اتارنا ضروری نہیں ہے کیونکہ دانتوں کا اپنی جگہ سے بار بار اتارنا اور انہیں دوبارہ لگانا بہت مشکل کام ہے، اس بنا پر وضو کرتے وقت انہیں اتارنے کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے۔


[1] ترمذی، اللباس: ۱۷۲۰۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:475

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ