سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(309) حائضہ کے روزوں کی قضا کرنے اور نمازوں کی قضا کرنے کی حکمت

  • 19157
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 868

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس میں کیا حکمت ہے کہ حائضہ روزوں کی قضا کرے اور نمازوں کی قضا نہ کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اولاً:یہ بات مخفی نہیں کہ بلا شبہ مسلمان پر ان احکام کی بجا آوری ضروری ہے جن کوبجالانے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور ان تمام کاموں سے رکنا واجب ہے جن سے اللہ تعالیٰ نے روک دیا ہے خواہ اس کو امرونہی کی حکمت معلوم ہو یا نہ ہو۔ اس کا اس حقیقت پر ایمان ہونا چاہیے کہ یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو وہی کام کرنے کا حکم دیتے ہیں جن میں ان کی مصلحت ہوتی ہے اور ان کو انھی کاموں سے منع کرتے ہیں جن میں ان کا نقصان ہو تا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی تمام تشریعات حکمت پر مبنی ہیں جس کو صرف وہی جانتا ہے اور ان میں سے جس کو چاہتا ہے اپنے بندوں پر ان کی حکمتیں ظاہر کرتا ہے تاکہ اس سے مومن کا ایمان زیادہ ہو۔ اور کچھ حکمتوں کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے لیے خاص کر لیتا ہے تاکہ مومن اللہ کے حکم کو تسلیم کر کے اسی طرح اپنے ایمان میں اضافہ کرے۔

ثانیاً:یہ بات معلوم ہے کہ نمازوں کی تعداد زیادہ ہے دن رات میں پانچ مرتبہ ادا کی جاتی ہیں تو ایک یا دودن میں ان نمازوں کی قضا حائضہ پر مشقت کا باعث بنے گی ۔ اللہ عظیم نے سچ ہی تو فرمایاہے۔

﴿يُريدُ اللَّهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُم وَخُلِقَ الإِنسـٰنُ ضَعيفًا ﴿٢٨﴾... سورةالنساء

"اللہ چاہتا ہے کہ تم سے(بوجھ) ہلکا کرے۔ اور انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 275

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ