سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(305) ایک عورت کی اذان فجر کے بعد کھائی گئی دوائی کا حکم

  • 19153
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 813

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری ماں نے رمضان میں اذان فجر کے تھوڑی دیر بعد دوائی کھائی اور میں نے اس کو متنبہ بھی کیا کہ جب وہ اس وقت میں دوائی کھائے گی تو اس کو اس دن کے روزے کی قضا دینا پڑے گی لہٰذا اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مریض نے رمضان میں طلوع فجر کے بعد دوائی نوش کی تو اس کا یہ روزہ درست نہیں ہو گا کیونکہ اس نے عمداً افطار کیا ہے اور اس پر باقی دن کھانے پینے سے رکنا لازم ہے جب اس پر بیماری کی وجہ سے کھانے پینے سے رکنا مشکل ہو تو وہ مرض کی وجہ سے روزہ چھوڑ سکتا ہے اور اس پر قضا لازم ہو گی کیونکہ اس نے عمداً افطارکیا ہے اور بیمار کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ رمضان کے روزے کے وقت دوائی استعمال کرے مگر انتہائی ضرورت کے وقت مثلاً اس کی موت واقع ہونے کا ڈر ہو تو اس کو گولیاں دی جائیں جو اس کی تخفیف کا باعث بنیں پس وہ اس حالت میں مفطر شمار ہو گا اور بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑنے میں اس پر کوئی حرج نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 273

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ