سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1025) خادمہ کے ساتھ خلوت

  • 18632
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 590

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گھروں میں مرد عورتیں بطور خادم رکھنا کیسا ہے، جبکہ بعض ان میں سے غیر مسلم بھی ہوتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی مسلمان مرد کے لیے روا نہیں ہے کہ اپنے گھر میں کسی کافر عورت کو موقع دے کیونکہ یہ کافر خادمہ یقینا مسلمان عورت کے پردے کے اعضاء پر بھی مطلع ہو گی اور مسلمان خاتون کا کسی کافر عورت کے سامنے عیاں ہونا ایسے ہی ہے جیسے کہ مرد کے سامنے ہونا، تو مسلمان خاتون کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنا آپ کسی کافر عورت کے سامنے نمایاں کرے خواہ وہ خادمہ ہی کیوں نہ ہو، سوائے اپنے چہرے اور ہاتھوں کے۔ جب عورت کا یہ معاملہ ہے تو کسی کافر مرد کو بطور خادم رکھنا تو اور زیادہ سخت ہے۔ اسی طرح کسی مسلمان کو اگر خادم رکھا ہے (تو عورت اس کے سامنے نہیں ہو سکتی)۔ اور اگر کوئی گھرانہ کسی عورت کو بطور خادمہ رکھنا بھی چاہتا ہو تو ضروری ہے کہ وہ مسلمان عورت ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 721

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ