سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1023) ڈرائیوروں کے ساتھ بازار جانے کا حکم

  • 18630
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 541

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارا گھرانہ بہت بڑا ہے اور سکول، بازار یا عزیز رشتہ داروں کے ہاں جانا ہو تو ڈرائیور ہی ہمیں پہنچا کے آتا ہے۔ سو ہمارا اس ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں سوار ہونے کا کیا حکم ہے جبکہ شہر میں جانا ہو یا شہر سے باہر بھی، اور ہمارے ساتھ کوئی اور مرد بھی نہیں ہوتا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ڈرائیور کے ساتھ سفر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، بشرطیکہ عورتیں دو یا زیادہ ہوں، اور ان میں کوئی شک و شبہ والی بات بھی نہ ہو تو سکول وغیرہ جانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر کسی مرد کی معیت اور رفاقت حاصل ہو تو بہت ہی بہتر ے، مگر واجب نہیں ہے۔ بلکہ کوئی ایسی کیفیت کافی ہے جس سے "خلوت" کے معنی دور ہو جاتے ہوں اور وہ کسی دوسری عورت کی موجودگی یا ڈرائیور کے علاوہ کسی اور مرد سے حاصل ہو جاتا ہے، بشرطیکہ ان میں شک و شبہ والی کوئی بات نہ ہو۔ وجہ یہ ہے کہ ہر وقت محرم کا میسر آنا بھی محال ہوتا ہے۔ ہاں اگر کوئی فاصلہ ایسا ہوجسے "سفر" سے تعبیر کیا جاتا ہو تو اس صورت میں محرم کی معیت لازمی ہے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’کوئی عورت محرم کے بغیر سفرنہ کرے۔‘‘

اور عورت کو اس دوران میں حجاب کرنا ازحد ضروری ہے اور اسباب فتنہ سے بچنا چاہئے تاکہ ان کے مابین کوئی خرابی نہ ہو جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 719

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ