سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1022) نوکروں اور ڈرائیوروں کے سامنے بلا حجاب آنا

  • 18629
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 601

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نوکروں اور ڈرائیوروں کے سامنے بلا حجاب آ جانے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ لوگ اجنبی شمار ہوتے ہیں؟ میری والدہ مجھے کہتی ہیں کہ میں نوکر کے سامنے چلی جایا کروں اور اپنے سر پر ہیٹ رکھوں۔ کیا یہ چیزیں میں ہمارے دین حنیف جائز ہیں، جس میں کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی جائز نہیں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ڈرائیور، نوکر اور خادم کا حکم بھی دوسرے اجنبی اور غیر محرم آدمیوں کی طرح ہے۔ جب یہ محرم نہ ہوں تو اجنبی اور غیر محرم ہیں، ان سے پردہ کرنا واجب ہے۔ کھلے منہ ان کے سامنے آ جانا یا ان کے ساتھ خلوت اور علیحدگی میں ہونا  جائز نہیں ہے۔ کیونکہ آپ علیہ السلام کا فرمان ہے:

لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ ثَالِثُهُمَا

’’کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہرگز علیحدگی میں نہ ہو، ورنہ ان کا تیسرا شیطان ہو گا۔‘‘(المستدرک للحاکم:199/1،حدیث:390وسنن النسائی الکبری:388/5،حدیث:9223۔فتویٰ میں بیان کیے گئے الفاظ مستدرک اور النسائی الکبریٰ کے ہیں،تاہم دیگر کتب احادیث میں الفاظ کے معمولی اختلاف کے ساتھ اسی مطلب ومفہوم کی روایات موجود ہیں۔دیکھیے:سنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب کراھیۃ الدخول علی المغیبات،حدیث:1171ومسند احمد بن حنبل:26/1،حدیث:177،ایضا:18/1،حدیث:114۔)

علاوہ ازیں وجوب حجاب اور غیر محرموں کے سامنے بے حجابی کی حرمت کے عمومی دلائل کا یہی تقاضا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں والدہ یا کسی اور کی اطاعت کرنا جائز نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 718

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ