سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(18) سجدہ تعظیمی اور قبروں پر سجدہ

  • 1474
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-19
  • مشاہدات : 2326

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبروں پر سجدہ تعظیمی یا دوسرا کوئی اور کیا یہ دونوں جائز ہیں یا نہیں اس کی کیا حقیقت ہے تفصیل کے ساتھ واضح کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

سجدہ تعظیمی ہو خواہ غیر تعظیمی ہماری شریعت میں غیر اللہ کے لیے جائز نہیں حرام ہے گناہ ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿لَا تَسۡجُدُواْ لِلشَّمۡسِ وَلَا لِلۡقَمَرِ وَٱسۡجُدُواْۤ لِلَّهِۤ ٱلَّذِي خَلَقَهُنَّ إِن كُنتُمۡ إِيَّاهُ تَعۡبُدُونَ﴾--حم السجد37

’’سجدہ نہ کرو سورج کو اور نہ چاند کو اور سجدہ کرو اللہ کو جس نے ان کو بنایا اگر تم اس کو پوجتے ہو‘‘

نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے :

«لَوْ کُنْتُ اٰمُرُ أَحَدًا أَنْ یَّسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَۃَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا»

’’اگر میں کسی کو سجدہ کرنا روا رکھتا تو میں عورت کو حکم کرتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے‘‘

یہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے جسے امام ترمذی نے اپنی جامع میں وارد فرمایا ہے۔(الترمذی ۔ الجلد الاول۔ ابواب الرضاع ۔ باب فی حق الزوح علی المرأۃ)اور ابوداود کی قیس بن سعد رضی اللہ عنہ والی حیرہ کے مرزبان والی حدیث میں بھی آپﷺ کا فرمان ہے :

«فَقَالَ لِیْ : أَرَأَیْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِقَبْرِیْ أَکُنْتَ تَسْجُدُ لَہُ ؟ فَقُلْتُ : لاَ ۔ فَقَالَ : لاَ تَفْعَلُوْا لَوْ کُنْتُ آمُرُ أَحَدًا أَنْ یَّسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ النِّسَائَ أَنْ یَّسْجُدْنَ لِأَزْوَاجِہِنَّ»الحدیث(کتاب النکاح باب فی حق الزوج علی المراۃ)

’’آپﷺ نے فرمایا مجھ کو اس بات کی خبر دے اگر تو میری قبر سے گزرے تو اس کو سجدہ کرے گا میں نے کہا نہیں فرمایا اگر میں سجدہ کرنے کا حکم کرتا تو سب سے پہلے عورتوں کو حکم کرتا کہ وہ اپنے خاوندوں کو سجدہ کریں‘‘  یہ حدیث حسن لغیرہ ہے بعض اہل علم نے اسے صحیح لغیرہ بھی قرار دیا ہے ۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

عقائد کا بیان ج1ص 67

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ