سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(63) مسجد کی بالائی منزل پرلڑکیوں کا مدرسہ

  • 14136
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1640

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسجد کی بالائی منزل پرلڑکیوں کا مدرسہ قائم کیاجاسکتاہے جبکہ اس منزل پرجمعہ کی نماز بھی ادا ہوتی ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد کی بالائی منزل بھی مسجد کےحکم میں ہے لہذا جس طرح مسجد کی نچلی اورپہلی منزل میں لڑکیوں کا مدرسہ قائم کرنا جائز نہیں ، اسی طرح  مسجد کی بالائی منزل پربھی لڑکیوں کامدرسہ بنانا جائز نہیں بالائی منزل کے مسجد ہونے کی دلیل یہ ہے :

وصلی ابوھریرہ علی ظھر المسجد بصلوة الامام (أخرجه ابن ابی شیبة وسعید بن مصور وذکرہ البخاری تعلیقا۔ صحیح البخاری: باب الصلوة فی الطوح والمتبر ج۱ص۵۴،۵۵)

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مسجد کی چھت پرنماز پڑھی امام کی اقتداجب کہ امام نچلی منزل میں نماز پڑھا رہاتھا۔‘‘
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسجد کی بالائی منزل بھی مسجد ہی ہے۔ لہٰذا لڑکیوں کے مدرسہ کے لیے اس کو استعمال کرنا جائز نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص309

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ