سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(496) اگر دوران طواف میں جماعت کھڑی ہو جائے توپہلے نماز پڑھے

  • 1334
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1565

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

طواف کرتے ہوئے اگر جماعت کھڑی ہو جائے تو کیا حکم ہے؟ کیا طواف از سر نو شروع کرے؟ اور اگر از سر نو شروع نہ کرے، تو پھر اسے مکمل کہاں سے کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

 جب جماعت کھڑی ہو جائے اور انسان طواف کر رہا ہو تو طواف خواہ عمرے کا ہو یا حج کا یا نفل ہو، وہ طواف چھوڑ کر نماز شروع کر دے۔ نماز سے فراغت کے بعد واپس آکر باقی طواف مکمل کرے اور اسے از سر نو شروع نہ کرے بلکہ جہاں اسے چھوڑا تھا، وہاں سے دوبارہ شروع کرے کیونکہ اس نے جس قدر طواف پہلے کیا، وہ صحیح بنیاد پر کیا تھا اور اذن شرعی کے تقاضے کے مطابق کیا تھا، لہٰذا کسی شرعی دلیل کے بغیر اسے باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ434

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ