سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(309) فوتگی کے ایک ہفتہ بعد لواحقین کا اہل محلہ کو کھانا کھلانا

  • 13030
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 944

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آدمی کے فوت ہونے سے پہلے تقریباً ایک ہفتہ بعد لواحقین اہل محلہ اورگاؤں کے عام لوگوں کو کھانے کی دعوت دیتے ہیں۔قرآن وحدیث میں اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کھانے کی ایسی مجالس میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔ اس لئے کہ یہ طریقہ کار سنت نبوی  صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت نہیں ہے۔حدیث میں ہے:

«من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منه فھو رد»(صحيح البخاري كتاب الصلح باب اذا اصطلحوا علي صلح جور فالصلح مردود (٢٦٩٧)

یعنی'' جوکوئی دین میں اضا فہ کرتا ہے وہ مردود ہے۔''

یاد رہے سوئم دسواں بیسواں چالیسواں چھ ماہی برسی وغیرہ سب بدعات کے زمرہ میں شامل ہیں۔

''شرح المنہاج'' نووی اور حنفی فقہ کی کتابوں میں ہے:

’’ اتخاذ الطعام في اليوم الثالث والسادس والعاشر والعشرين وغيرها بدعة مستقبحة ’’

 یعنی مذکورہ امور قبیح بدعت ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص599

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ