سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

خود کو کسی کام کرنے پر کافر کہنا

  • 12937
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 595

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید  نے کہا  کہ اگر میں فلا ں  کا م کرو ں  تو کا فر ہو جا ؤں  پھر  وہ  یہ کا م  کر بھی  لیتا ہے  تو کیا وہ  کا فر ہو جا ئے گا ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے  شخص  کو اپنے فعل  سے تا ئب  ہو نا چا ہیے  اور اگر وہ اس  پر مصر ہوا  اور تو بہ  کے لیے  تیا ر نہ ہوتو  اس کا عودا لی  الکفر  ہو گا قرآن مجید میں ہے ۔

﴿وَالَّذينَ إِذا فَعَلوا فـٰحِشَةً أَو ظَلَموا أَنفُسَهُم ذَكَرُ‌وا اللَّـهَ فَاستَغفَر‌وا لِذُنوبِهِم وَمَن يَغفِرُ‌ الذُّنوبَ إِلَّا اللَّـهُ وَلَم يُصِرّ‌وا عَلىٰ ما فَعَلوا وَهُم يَعلَمونَ ﴿١٣٥﴾... سورة آل عمران

"اور  وہ  کہ جب  کو ئی کھلا  گنا ہ  یا اپنے  حق  میں کوئی  اور برا ئی  کر بیٹھتے ہیں  تو اللہ  کو یا د  کر تے ہیں  اور اپنے  گنا ہوں  کی بخشش ما نگتے  ہیں  اور  اللہ کے سوا  گنا ہ  بخش  بھی  کو ن ہو سکتا ہے  اور جان  بو جھ  کر اپنے  افعال پر  اڑے  نہیں رہتے ۔"

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص514

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ