سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(220) توبہ ہی کافی ہے

  • 12682
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 901

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری عمر اب انتیس (۲۹) سال ہے۔ چوبیس سال کی عمر سے میں نے نماز پڑھنی شروع کی اور الحمد للہ! اب باقاعدہ نماز پڑھ رہا ہوں اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے ہدایت عطا فرمائی۔ پندرہ سال کی عمر کے بعد کی نمازوں کی قضا دینے کی بھی میں نے مقدور بھر کوشش کی لیکن اس کے بارے میں لوگوں کی رائے مختلف ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قضا لازم نہیں ہے بلکہ توبہ ہی کافی ہے اور کچھ یہ کہتے ہیں کہ قضا بھی لازم ہے، امید ہے آپ راہنمائی فرمائیں گے کہ ان میں سے کون سی بات صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بات یہ ہے کہ آپ پر قضا لازم نہیں ہے بلکہ توبہ ہی کافی ہے۔ سچی توبہ یہ ہے کہ آپ ماضی میں جو کوتاہی ہوئی اس پر ندامت کا اظہار کریں، نماز باقاعدگی سے ادا کریں اور سچا عزم کریں کہ آئندہ کبھی بھی نماز نہیں چھوڑیں گے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

﴿قُل لِلَّذينَ كَفَر‌وا إِن يَنتَهوا يُغفَر‌ لَهُم ما قَد سَلَفَ...﴿٣٨﴾... سورة الانفال

’’ آپ ان کافروں سے کہہ دیجئے! کہ اگر یہ لوگ باز آجائیں تو ان کے سارے گناہ جو پہلے ہو چکے ہیں سب معاف کر دیئے۔‘‘

اور فرمایا:

﴿وَتوبوا إِلَى اللَّـهِ جَميعًا أَيُّهَ المُؤمِنونَ لَعَلَّكُم تُفلِحونَ ﴿٣١﴾... سورة النور

’’ ، اے مسلمانو! تم سب کے سب اللہ کی جناب میں توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ ۔‘‘

اور فرمایا:

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا توبوا إِلَى اللَّـهِ تَوبَةً نَصوحًا...٨﴾... سورة التحريم

’’ اے ایمان والو! تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو-‘‘

اور نبیﷺ نے فرمایا:

((لْإِسْلَامَ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهُ التوبة تَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهَ)(صحيح  مسلم الايمان باب كون الاسلام يهدم ماقبله....حديث:121والشطر الثاني لم اجده)

’’اسلام سابقہ گناہوں  کو مٹادیا ہے اور توبہ بھی سابقہ گناہوں کو مٹادیتی ہے۔‘‘

اور نبیﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے:

«التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ، كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ»(سنن ابن ماجه الزهد باب ذكر التوبه حديث:4250)

’’جوگناہ سے توبہ کرلے وہ اس طرح ہے جیسے اس نےگناہ کیا ہی نہیں ۔‘‘

اس مضمون کی اور بھی بہت سی آیات و احادیث ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دین کی فقاہت اور حق پر ثابت قدمی عطا فرمائے۔ ہم یہ نصیحت بھی کرتے ہیں کہ آپ نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں اور برے لوگوں کی صحبت سے اجتناب کریں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی توبہ کو شرف قبولیت سے نوازے اور ہمارا اور آپ کا خاتمہ اچھا کرے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص174

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ