سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(449) لڑکی کی تنخواہ گھر کے اخراجات کے لیے استعمال کرنا

  • 12468
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 811

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری لڑکی لیڈی ٹیچر کی حیثیت سے سکول میں تعینات ہے۔ سسرال والوں کا مطالبہ ہے کہ پوری تنخواہ ہمیں دیا کرو، جبکہ اس کا خاوند کسی فیکٹری میں معقول تنخواہ پر ملازمت کرتاہے، کیالڑکی کی تنخواہ گھر کے اخراجات کے لئے وصول کی جاسکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرعی طور پر لڑکی اپنی ملازمت کے دوران ملنے والی تنخواہ کی خود مالک ہے۔ وہ اپنی مرضی سے گھر کے اخراجات کے لیے صرف کرسکتی ہے۔ سسرال والوں کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اسے وصول کرنے کے لئے اس پر دبائو ڈالیں یا بزور وصول کریں۔ خاوند کو یہ حق تو پہنچتا ہے کہ وہ ملازمت نہ کرائے، لیکن وہ بھی زبردستی تنخواہ نہیں وصول کرسکتا۔ اس سلسلہ میں ہمارا مشورہ یہ ہے کہ اس مسئلہ کو زیادہ طول نہ دیا جائے بلکہ گھر میں بیٹھ کر اسے افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیا جائے۔ لڑکے کے والدین کو خوش اسلوبی سے اس معاملہ میں قائل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن لڑکی کو بھی اس کے متعلق غور کرنا ہو گا کہ کہیں دنیا کی یہ دولت اس کی بربادی کا باعث نہ بنے۔ اصل بات گھر کی آبادی ہے۔ اس پر کسی صورت میں آنچ نہیں آنی چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:447

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ