سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(442) بچے کی پیدائش کے دوران عورت کا فوت ہونا

  • 12461
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2058

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ایک عورت بچے کی پیدائش کے موقع پر دوران آپریشن فوت ہوجاتی ہے کیا اسے بھی شہادت کا رتبہ ملے گا، اگرچہ اس کی موت ڈاکٹر کی کوتاہی سے واقع ہوئی ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دوران زچگی فوت ہونے والی عورت کو شہداء میں شمار کیا گیا ہے۔ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشادگرامی ہے کہ’’وہ عورت جو بچے کی پیدائش کے سبب فوت ہو جائے شہید ہے۔‘‘    [مسند امام احمد، ص:۲۰۱، ج۴]

شرعی اصطلاح میں یہ شہادت صغریٰ ہے۔ دین اسلام کی سربلندی کے لئے میدان کار زار میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا شہادت کبریٰ ہے، لیکن دور حاضر میں زچگی کے آپریشن دو وجہ سے کئے جاتے ہیں:

1۔  رحم مادر میں بچے کی حالت بایں طور ہوتی ہے تاکہ نارمل طریقہ سے اس کی پیدائش ممکن نہیں ہوتی بلکہ ایسے حالات میں آپریشن ناگزیر ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں دوران آپریشن زچہ فوت ہو جائے تو وہ بلا شبہ شہداء میں ہو گی، اگرچہ اس کی موت ڈاکٹر کی کوتاہی سے ہی کیوں نہ ہو۔

2۔  بچے کی پیدائش معمول کے مطابق ہونا ممکن ہوتی ہے، لیکن بطور فیشن پیدائش کے وقت تکلیف سے بچنے کے لئے آپریشن کا سہارا لیا جاتا ہے۔ حالانکہ زچگی کے دوران تکلیف کی شدت فطرت کے عین مطابق ہے اور اس تکلیف کی وجہ سے پیدائش ممکن ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں اگر بلا ضرورت آپریشن کا سہارا لیا جاتاہے تو اس دوران اگر موت واقع ہو جائے تو اسے شہداء میں شمار کرنا محل نظر ہے بلکہ ایسے حالات میں آپریشن کا سہارا لینا ہی خلاف فطرت ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:445

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ