سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(407) راز کو راز رکھنا چاہیے

  • 12418
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 920

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کسی دوسرے شخص سے اس کی پرائیویٹ بات پوچھناچاہتا ہے جبکہ وہ اسے نہیں بتانا چاہتا ،کیا ایسے حالات میں جھوٹ بو ل کردوسرے شخص کوٹالاجاسکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شریعت اسلامیہ میں جھوٹ بولنا سنگین جرم ہے۔ احادیث میں بات بات پرجھوٹ بولنا منافقین کی علامت قرار دیا گیا ہے ۔صرف تین مواقع پرخلاف واقعہ بات کہنے کی اجازت ہے:

1۔  دوبھائیوں یادوستوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے خلاف واقعہ بات کی جاسکتی ہے ۔

2۔  بیوی خاوندآپس کی ناچاقی کودورکرنے کے لئے بقدر ضرورت خلاف واقعہ بات کرسکتے ہیں ۔

3۔  میدان جہاد میں دشمن کی چالوں کوناکام کرنے کے لئے جھوٹ بولاجاسکتا ہے ۔

صورت مسئولہ ان صورتوں میں سے نہیں ہے، لہٰذا اگرکوئی دوسرے کواپنی پرائیویٹ بات نہیں بتانا چاہتا تواسے مجبور نہیں کیا جاسکتا اورنہ ہی اس سلسلہ میں جھوٹ بولنے کی اجازت ہے ۔کھلے الفاظ میں صاف کہہ دیاجائے کہ میں اس بات کوکسی پرظاہرنہیں کرنا چاہتا ،جھوٹ بولنے کی ضرورت یااجازت نہیں ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:411

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ