سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(76) مال کو اولاد سے مقدم کیوں ذکر کیا جاتا ہے؟

  • 11895
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1676

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بھائی نےیہ سوال پوچھا ہے کہ قرآن کریم  میں ہمیشہ مال کو اولاد سے پہلے کیوں ذکر کیا جاتا ہے حالانکہ ایک باب  کے نزدیک مال کی نسبت اس کی اولاد زیادہ عزیز ہوتی ہےتو اس میں کیا حکمت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس لئے کہ مال  کی وجہ سےفتنہ  زیادہ ہوتا  ہے  کیونکہ مال حرام شہوت کے حصول  میں ممدومعاون بنتا ہے۔ بخلاف اولاد کے کہ انسان  ان کی وجہ سے فتنہ میں مبتلا ہوتا  اور  ان کی وجہ سے اللہ تعالیٰ  کی نافر مانی کرتا ہے۔ لیکن مال کا فتنہ زیادہ بھی  ہے اور شدید بھی  جیساکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

﴿وَما أَمو‌ٰلُكُم وَلا أَولـٰدُكُم بِالَّتى تُقَرِّ‌بُكُم عِندَنا زُلفىٰ...﴿٣٧﴾... سورة سبا

’’ اور تمہارے مال اور اولاد ایسے نہیں کہ تمہیں ہمارے پاس (مرتبوں سے) قریب کردیں ہاں جو ایمان لائیں اور نیک عمل کریں ان کے لئے ان کے اعمال کا دوہرا اجر ہے اور وه نڈر و بےخوف ہو کر بالا خانوں میں رہیں گے۔ ‘‘

اور ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

﴿ أَنَّما أَمو‌ٰلُكُم وَأَولـٰدُكُم فِتنَةٌ ...٢٨﴾... سورة الانفال

’’ اور تم اس بات کو جان رکھو کہ تمہارے اموال اور تمہاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے۔ اور اس بات کو بھی جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ کے پاس بڑا بھاری اجر ہے ۔‘‘

نیز ارشاد ربانی ہے:

﴿ لا تُلهِكُم أَمو‌ٰلُكُم وَلا أَولـٰدُكُم عَن ذِكرِ‌ اللَّهِ...﴿٩﴾... سورة المنافقون

’’ اے مسلمانو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کر دیں۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص76

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ