سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(464) حوصلہ وافزائی کے لیے تالیاں بجانا

  • 10836
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1257

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ جائز ہے کہ  کوئی شخص اپنے  بچے کی دل جوئی  کے  لیے تالیاں بجائے یا کوئی  استاد  کلاس  میں طلبہ سے  کسی  طالب علم  کی حوصلہ افزائی  کے لیے تالیاں  بجوائے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تالی  نہیں بجانا  چاہیے ۔اس کے  لیے  جو کم  بات کہی جاسکتی ہے  وہ یہ کہ  تالی بجانا شدید مکروہ ہے  کیونکہ یہ عادات  جاہلیت میں سے ہے  اور پھر یہ تالی بجانا عورتوں  کے خصائص  میں سے ہے  کہ انہیں  حکم ہے کہ نماز میں  اگر امام سے کوئی سہو  ہوجائے اور وہ اسے مطلع  کرنا چاہیں  تو  وہ سبحان اللہ  کہنے  کی بجائے  تالی بجائیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص355

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ