سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(446) اعمال کا انحصار نیتوں پر ہے

  • 10811
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 996

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک خیراتی  سکیم  کے لیے  اس کے سربراہ  کے خوف  اور خجالت  کی وجہ سے  چندہ دیا کہ اگر  میرا بس  چلتا تو  میں ایک پیسہ  بھی چندہ  نہ دیتا تو کیا میرے اس عمل  کا مجھے اس طرح  پورا ثواب  ملے گا جس طرح میں نے  بطیب  خاطر  اور اپنی  مرضی سے خرچ کیاہو 'امید ہے  دلیل  کے ساتھ جواب دیں گے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر صورت حال  اسی طرح  ہے جیسے  آپ نے ذکر  کی ہے 'تو اس رقم  کے خرچ  کرنے کی وجہ سے  آپ کو کوئی  اجر وثواب  نہیں  ملے گا کیونکہ آپ کا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا  کے لیے خرچ کرنا نہیں تاھ بلکہ آپ نے  تو اپنے  اس ساتھی کے خوف   کی وجہ سے  خرچ   کیا ہے اور صحیح حدیث سے  ثابت ہے کہ  رسول اللہﷺ نے فرمایا:

((انما الاعمال  بالنيات ‘وانما لكل امري  ء مانويٰ ) ) (صحيح البخاري  ّبدء الوحي  ‘باب كيف  كا ن بدء الوحي  الي رسول الله _____الض ح: ١ صحيح مسلم  ّالامارة ‘باب قوله صلي الله عليه وسلم  انما الاعمال باالنيات  ___الخ ح:١٩-٧)

’’تمام اعمال کا انحصار  نیتوں پر ہے  اور ہر اس شخص  کے لیے صرف وہی ہے  جو وہ نیت کرے‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص341

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ