سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

خروج دجال کی حقیقت ۔؟

  • 10471
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2564

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھ سے ایک بھائی نے سوال کیا کہ کیا دجال آئے گا تومیں نے کہا کہ ہاں حدیث میں تو آیا ہے کہ آئے گا تو اس نے کہا کہ قرآن میں بتاو اور حدیث میں توضعیف بھی ہوتا ہے۔ اور وہ سب احادیث ضعیف ہیں،مہربانی فرماکر اس کا جواب دیجئے ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دجال کے بارے میں کتب احادیث میں باقاعدہ ابواب موجود ہیں۔ آپ جو بھی حدیث کی کتاب اٹھائیں گے اس میں دجال کا ذکر ضرور آئے گا۔ علامات قیامت میں ذکر آئے گا یا پھر الگ سے باب بھی ہو سکتا ہے۔ چند حوالہ جات درج ذیل ہیں۔

1. بخاری، الصحیح، 6 : 2606، باب ذکر الدجال، دار ابن کثیر الیمامۃ بیروت

2. مسلم، الصحیح، 1 : 154، باب ذکر المسیح بن مریم والمسیح الدجال، دار احیاء التراث العربی بیروت

3. ابی داؤد، السنن، 4 : 115، باب خروج الدجال، دار الفکر

4. ترمذی، السنن، 4 : 507 سے 515، باب ما جاء فی الدجال سے باب ما جاء فی قتل عیسی بن مریم الدجال، دار احیاء التراث العربی بیروت

5. ابن ماجہ، السنن، 2 : 1353، باب فتنۃ الدجال وخروج عیسی بن مریم وخرج یاجوج وماجوج، دار الفکر بیروت

6. عبد الرزاق، المصنف، 11 : 389، باب الدجال، المکتب الاسلامی بیروت

ان کے علاوہ مسند احمد بن حنبل، مؤطا امام مالک، سنن نسائی الکبری، المستدرک علی الصحیحین امام حاکم، صحیح ابن حبان سنن البیھقی الکبری، مسند ابی عوانۃ، مصنف ابن ابی شیبۃ، مسند ابی یعلی، مسند اسحاق بن راہویہ، مسند البزار، مسند ابن ابی شیبۃ، المعجم الکبیر، المعجم الصغیر اور المعجم الاوسط طبرانی میں بھی دجال کے بارے میں احادیث بیان کی گئی ہیں۔

اور ان میں سے اکثر احادیث صحیح ہیں ،جن کا انکار ایک منکر حدیث ہی کر سکتا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ