سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(458) ادویات میں الکحل کا استعمال

  • 9936
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 2206

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض ادویارت کے بنانے اور جڑی بوٹیوں کے مرکبات میں الکحل بھی شامل کیا جاتا ہے لہٰذا اگر یہ معلوم ہو کہ کسی دوا میں الکحل ڈالا گیا ہے تو کیا اسے استعمال کرنا جائز ہے خواہ وہ کسی مرض کے علاج کیلئے استعمال کی جا رہی ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر الکحل بہت معمولی مقدار میں ہو جو کہ دوا ہی گھل مل گئی ہو اور دوا کی حفاظت کیلئے ضروری ہو تو اس دوا کا استعمال کرنا جائز ہے اور اگر الکحل کی مقدار زیادہ ہو اور وہ دوا کیلئے ضروری بھی نہ ہو تو پھر اس کا استعمال جائز نہیں خواہ علاج ہی کیلئے کیوں نہ ہو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص412

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ